ہوائیں مجھ سے کہتی ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreہوائیں مجھ سے کہتی ہیں
ہوا بدلی کا موسم ہے
دیار غیر کی جانب
قدم بوسی کا موسم ہے
مگر میری تمنائیں
مجھے ہر گام کہتی ہیں
کہ رک جاؤ ہاں رک جاؤ
ابھی کچھ دیر باقی ہے
ابھ تک دن نہیں نکلا
ابھی تو شام باقی ہے
مجھے بھی روک لو جان تمنا
تم بھی رک جاؤ
کہیں ایسا نہ ہو جان وفا
یہ دل اجڑ جائے
تیرے جانے سے
تیرے شہر کی رونق بکھر جائے
تمہارے بن نہیں چلنا
میری ہر سانس کہتی ہے
اس ویران بستی کو
سجائیں گے سنواریں گے
اس اجاڑ بستی کو
پھر سے بنائیں گے
نئی دنیا بسائیں گے
ہوائیں مجھ سے کہتی ہیں
کہ رک جاؤ ہاں رک جاؤ
ابھ تو شام باقی ہے
ابھی کچھ کام باقی ہیں
ابھی سے تم نہیں کہنا
ہوا بدلی کا موسم ہے
دیار غیر کی جانب
قدم بوسی کا موسم ہے
More General Poetry








