ہیں یہ کون و مکاں تصرف میں
چل رہے ہیں زماں تصرف میں
ہم کو مل جاتا ہے بنا مانگے
ہے یہ رزقِ رساں تصرف میں
نعمتیں بے شمار کی ہیں عطا
رب کی رحمت نہاں تصرف میں
مصطفی کو خدا نے لانا تھا
مل گیا آسماں تصرف میں
سب سے افضل یہاں پہ ہے انساں
بن گئی ہے زباں تصرف میں
میرے حالات بھی بدل جائیں
کاش ہو کہکشاں تصرف میں
دستِ سر چاہیے مجھے شہزاد
مانگی ہے سائباں تصرف میں