ہے رت بہار کی دل میں مگربہار نہیں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

ہے رت بہار کی دل میں مگر بہار نہیں
میں بے قرار ہوں مجھ کو کہیں قرار نہیں

وفا کے نام پہ اتنے فریب کھائے ہیں
تری نگاہ کرم کا بھی اعتبار نہیں

جو پھول تو نے دیے تھے سنبھال رکھے ہیں
اگرچہ ان میں وہ پہلے سا اب نکھار نہیں

مرے صیاد کی مرضی ہے گھٹ کے مر جاؤں
مجھے تو آہ بھی بھرنے پہ اختیار نہیں

وہ جس کے پھولوں کو خون جگر سے پالا تھا
اسی چمن کی فضا آج سازگار نہیں

ہے مفلسوں کے لیے موت زیست سے بہتر
یوں ایک بار وہ مرتے ہیں بار بار نہیں

لہو مین ڈوب رہی ہے گلی گلی زاہد
ہے کون شہر میں جو ظلم کا شکار نہیں

Rate it:
Views: 427
16 Nov, 2012