Add Poetry

ہے نہیں تو رجال

Poet: Azmat Ali Rehmani By: Azmat Ali Rehmani, Karachi

ہے نہیں تو رجال ،بہت ہیں تو اب بھی ادارے
ذہن ہیں کہ بند ہوئے ،چلتے رہے کارواں ہمارے

یہ کیا ہوا کہ قافلے بھی اپنے رک گئے
باغ ،بہاریں ،مالی بھی تھے بہت ہمارے

اُٹھو چلو کہ وقت اب بھی ہے ساتھ ہمارے
آﺅ جیت کے لائیں جو جو نشان ہیں ہارے

جمود کے پانی کاکیا معنی اِس پر بھی بیان اپنے
پسندتو اپنی جاری ،کام اب بھی جمود ہمارے

Rate it:
Views: 331
12 Apr, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets