دل تو کہتا ہے تیری روح میں اتر جاؤں
یاد رکھے یہ زمانہ وہ کام کر جاؤں
جیتنا چاہو محبت تو جی کے ہی جیتو
تم کہو اور میں کہوں کہ چلو مر جاؤں
آپ درپن کی طرح میرے روبرو ہونگے۔؟
میں ذرا اور تمہیں دیکھ کے سنور جاؤں
میرے چہرے کا حسن مانند ہوا جاتا ہے
تمہارے دیدار کا پرتو ملے نکھر جاؤں
دیکھنا دھیان سے رکھنا ہمارے خوابوں کو
خواب ٹَوٹیں تو یہ نہ ہو کہ میں بکھر جاؤں
جب سے دل حسن کے حصار میں مقید ہے
سوچتا ہے میرا دل اور میں کدھر جاؤں
تیرے وجود سے عظمٰی میری خوشبو آئے
میں تیری روح میں کچھ اس طرح اتر جاؤں