پھر وہ چہرہ زخم جگانے آیا تھا یاد کا جھونکا رات رلانے آیا تھا زخمی سوچ اور ٹوٹے دل پہ اشک زدہ یار جو میرے درد بٹانے آیا تھا ہاتھ ہیں چھلنی آنکھیں ریزہ ریزہ ہیں میں صحرا میں پھول کھلانے آیا تھا