یادوں کی قسم
Poet: UA By: UA, Lahoreکم ہو نہیں پایا آنکھوں سے میری نم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
بھولنا بھی چاہوں تو بھول نہیں پاؤں
تیرے حسین ساتھ کے لمحات کا ریشم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
اب کون ہنسائے گا میری اداسیوں کو
روتا ہے میرے ساتھ یہ تنہائی کا عالم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
برسات کی رم جھم ہو یا برکھا بہار ہو
دل کو نہیں بھاتا اب کوئی بھی موسم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
خود اختیار دل میرا بے اختیار ہے بڑا
شاید کہ سہہ نہ پائے اب اور یہ ستم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
پلکوں پہ مسلسل ہے اشکوں کا تلاطم
نگاہوں کو جب سے ملا جدائی کا الم
او دور جانے والے تیری یادوں کی قسم
کم ہو نہیں پایا آنکھوں سے میری نم
او دور جانیوالے تیری یادوں کی قسم
More General Poetry






