Add Poetry

یادوں کے نقوش کو مٹانا نہیں آیا

Poet: Mian Wajid Ali By: Wajid Ali, Okara

 یادوں کے نقوش کو مٹانا نہیں آیا
لاکھ چاہا مگر ہمیں بھلانا نہیں آیا

نشتر ہاتھ میں لئے پھرتا ہے وہ ظالم
میرے سینے پر اسے مگر چلانا نہیں آیا

میری چاہت کے تو وہ سناتا ہے قصے
پاس محبت خوداسے نبھانا نہیں آیا

آج کسی اور کا بن کےمجھے جلانے آیا ہے
سنگ دل کو مگر مجھے جلانا نہیں آیا

وہ جو روٹھتا تھا تو میں مناتا تھا اسے
آج میں روٹھا ہوں تو اسے منانا نہیں آیا

میرا ہمسفر بن کے راہ میں چھوڑ گیا واجد
منزل پر پہنچ کر بھی ہمیں اسے بھلانا نہیں آیا

Rate it:
Views: 418
12 Nov, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets