یادیں
Poet: By: Faisal Bhatti, Lahoreدرد چمکا رہی ہے تیری یاد نور برسا رہی ہے تیری یاد
دل کی وادی میں چاندنی کی طرح پھیلتی جارہی ہے تیری یاد
یادوں کا اک جھونکا آیا ہم سے ملنے برسوں بعد
پہلے اتنا روئے نہیں تھے جتنا روئے برسوں بعد
لمحہ لمحہ گھر اُجڑا ہے مشکل سے احساس ہوا
پتھر آئے برسوں پہلے شیشے ٹوٹے برسوں بعد
آج ہماری خاک پہ دنیا رونے دھونے بیٹھی ہے
پھول ہوئے جانے کیسے اتنے سستے برسوں بعد
بھول جاؤ کس نے توڑا کیسے توڑا کیوں توڑا
ڈھونڈ رہے ہو کیا گلیوں میں دل کے ٹکڑے برسوں بعد
دستک کی امید لگائے کب تک جیتے ہم
کل کا وعدہ کرنے والے ملنے آئے برسوں بعد
More Sad Poetry






