میری اس بات پر وہ حیران ہوگیا
جانے سے تیرے شہر دل ویران ہو گیا
ہوکا عالم ہے دل کی بستی میں
قتل عام ہوا۔ قتل ہر ارمان ہو گیا
وہ رت وہ ہوا وہ فضا نہ رہی
جانتے ہو موسم کا کتنا نقصان ہو گیا
دوریاں اتنی بڑھ گئیں درمیاں
فاصلہ ذرا سا تا حد آسمان ہو گیا
قسمت ہے یہ لکھا ہوا ہے تقدیر کا
یونہی بندہ یہ پریشان ہو گیا