یوں بھی کڑوا انہیں لگوں گا میں
Poet: ابراہیم شوبی By: ابراہیم شوبی , Karachiیوں بھی کڑوا انہیں لگوں گا میں
سچ کی عادت ہے سچ کہوں گا میں
ہار مانوں گا کب سہولت سے
جب تلک سانس ہے لڑوں گا میں
لڑکھڑانے لگے قدم میرے
گر گیا بھی تو پھر اُٹھوں گا میں
جیسی کرنی ہے ویسی بھرنی ہے
گر کیا ہے بُرا بھروں گا میں
تم جو چاہو تو کیا نہیں ممکن
تم نہ چاہو تو کیا کروں گا میں
جس میں نورِ خُدا بھرا ہوا ہے
طاقچے میں وہ دل رکھوں گا میں
ایسا سوچا بھی تھا نہیں شوبی
کہ کسی پہ کبھی مروں گا میں
More General Poetry






