یوں بھی کڑوا انہیں لگوں گا میں

Poet: ابراہیم شوبی By: ابراہیم شوبی, Karachi

یوں بھی کڑوا انہیں لگوں گا میں
سچ کی عادت ہے سچ کہوں گا میں

ہار مانوں گا کب سہولت سے
جب تلک سانس ہے لڑوں گا میں

لڑکھڑانے لگے قدم میرے
گر گیا بھی تو پھر اُٹھوں گا میں

جیسی کرنی ہے ویسی بھرنی ہے
گر کیا ہے بُرا بھروں گا میں

تم جو چاہو تو کیا نہیں ممکن
تم نہ چاہو تو کیا کروں گا میں

جس میں نورِ خُدا بھرا ہوا ہے
طاقچے میں وہ دل رکھوں گا میں

ایسا سوچا بھی تھا نہیں شوبی
کہ کسی پہ کبھی مروں گا میں

 

Rate it:
Views: 339
02 Feb, 2023