یہ بتا دے مجھ کو میرے دل کسے آواز دوں
Poet: افضل الہ آبادی By: سلمان علی, Multanیہ بتا دے مجھ کو میرے دل کسے آواز دوں
خود مسیحا ہے مرا قاتل کسے آواز دوں
جتنے ساقی تھے مرے سب نذر طوفاں ہو گئے
اور کوسوں دور ہے ساحل کسے آواز دوں
لے گیا وہ ساتھ اپنے گلشن دل کی بہار
سونی سونی ہے مری محفل کسے آواز دوں
حال میرا خنجر ماضی سے زخمی ہو گیا
رو رہا ہے میرا مستقبل کسے آواز دوں
وہ چلاتا ہے عجب انداز سے تیر نظر
اور میں ہو جاتا ہوں بسمل کسے آواز دوں
کون ہے مشکل کشا میرا قبا تیرے سوا
جب پڑے مجھ پر کوئی مشکل کسے آواز دوں
جاں نچھاور کر رہا تھا مجھ پہ جو افضلؔ کبھی
دشمنوں میں وہ بھی ہے شامل کسے آواز دوں
More Sad Poetry






