ایک زندگی بنانے کو ایک عمر پڑی ہے کہتا ہوں خود سے میں ہر روز یہی بات جو کر گئے اُس پے ہوں پشیمان یہ حال ہے صبح و مساء کچھ عجیب سی ہے داستاں جو سنے گا ہستا رہے گا وہ یہی بات سب سے کہے گا وہ یہ بندہ بڑا عجیب ہے یہ بندہ بڑا عجیب ہے