یہ تماشہ بھی دیکھ آج سرعام ہوا

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ تماشہ بھی دیکھ آج سرعام ہوا
ایک دل تھا ہمارا وہ بھی تیرے نام ہوا

وہ جو اوروں کا حرف حرف چھپا لیتا ہے
فسانہ اس کا ہر ایک بزم میں ہے عام ہوا

ہم نہ کہتے تھے یہ دنیا ہے دل کی بات نہ کر
تیرا اقرار وفا تیرے لئے دام ہوا

غیر تو غیر تھے اپنے بھی غیر ہونے لگے
تیرے اظہار برملا کا یہ انجام ہوا

اب تو یہ حال کہ عظمٰی خبر نہیں ہوتی
صبح کا وقت ہوا یا کہ وقت شام ہوا

Rate it:
Views: 494
01 Mar, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL