یہ تو ایک شعر تھا جوغزل میں ڈھل گیا

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ تو ایک شعر تھا جوغزل میں ڈھل گیا
اک ذرا سی بات پہ عنوان ہی بدل گیا

میں نے تو کچھ اورسوچا تھا کہ ایسا ہوگیا
کہ میرے جذبات پہ جادو کسی کا چل گیا

سیدھے رستے کا مسافر چلتے چلتے ایک دن
آڑی ترچھی ٹیڑھی گلیوں میں کہیں نکل گیا

یہ بھی کیا کم ہے کہ ساقی تیری محفل سے کوئی
مے کشوں کی بھیڑ میں آیا بھی اور سنبھل گیا

تھا میرے لفظوں پہ عظمٰی اور ہی کوئی بیاں
لکھتے لکھتے میرے قلم سے یہ کیا پھسل گیا

Rate it:
Views: 700
15 Sep, 2011