یہ جو آنکھ میں نمی سی ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreیہ جو آنکھ میں نمی سی ہے
یہ جو زندگی مین کمی سی ہے
یہ جو چشم تر میں چمکتی ہے
یہ جو موتیوں کی لڑی سی ہے
جو سماعتوں میں سنائی دے
اک ان کہی جو کہی سی ہے
کوئی جستجو، کوئی آرزو
میرے دل میں دبی سی ہے
شب ہجر کے سناٹے میں
شمع کوئی جلی سی ہے
کوئی آس ہے کہ امید ہے
ٹوٹ کہ بھی جڑی سی ہے
یہ جو مختصر سی حیات ہے
کیوں مجھ کو لگتی بڑی سی ہے
مجھے کیا خبر کہ یہ کیفیت
بھلی سی ہے کہ بری سی ہے
یہ جو آنکھ میں نمی سی ہے
یہ جو زندگی میں کمی سی ہے
More General Poetry






