Add Poetry

یہ دنیائے کائنات جس تیز روی کا شکار ہے

Poet: اسامہ غفور By: اسامہ غفور, Lahore

یہ دنیائے کائنات جس تیز روی کا شکار ہے
کوزہ گر نے چاک گھمایا ہے کوئی 360 کی ڈگری پر

میڈیا کے جنجال نے وہ حالت کی ہے نسل کی
تربیت کا داغ لگا ہے ہر اک بزرگ کی پگڑی پر

چار دیواری میں بھی رہ کر عیاں ہے سب کچھ ہر اک کا
نجانے کتنے چھید ہیں اک ضعیف باپ کی چھتری پر

چراغِ خانہ کا شمعِ محفل کی مانند رقص جاری یے
کوئی روک ٹوک نہیں ہے آج کی اس شہزادی پر

اس شہرِ بے وفا میں جفا کش حسیناؤں کی بہتات ہے
اسی لئے تو پڑے ہوئے ہیں حُسین سر ریل کی پٹڑی پر

مقتل گاہ کیوں ہرسُو ہے لخت جگر ہیں ہدف پر
یہی تو اک ذمہ داری تھی پرچم والی وردی پر

ہم تو ضیاؔء اس کارِ زیاں سے کب کے مر چکے
اب تو بس جھول رہے ہیں زندگی کی ڈوری پر

Rate it:
Views: 108
20 May, 2024
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets