ملا نہ اور تو کچھ بھی ہمیں محبت میں وہ غم ملا جو ہمیں تاحیات ہونا تھا گلے لگایا غمِ دل کو عمر بھر ناصر یہ غم نہ ہوتا غم کائنات ہونا تھا