یہ قوم اب تمہاری وراثت نہیں رہی

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

جس قوم کو ترقی کی حاجت نہیں رہی
دنیا کو ان کی کوئی ضرورت نہیں رہی

کچھ تو زمانے کا اثر ان پر بھی ہوا ہے
پہلے سی بچوں میں وہ شرارت نہیں رہی

محنت سے جی چرانے لگے لوگ اب یہاں
پہلے کی طرح اب وہ ریاضت نہیں رہی

لوگوں نے کردیا ہے جنہیں ووٹوں سے مسترد
کہتے ہیں اب وطن میں سیاست نہیں رہی

جو کچھ ہوا وطن میں مرے چند روز قبل
لگتا ہے قوم میں وہ حماقت نہیں رہی

لوگوں نے واشگاف یہ بتلا دیا تمہیں
یہ قوم اب تمہاری وراثت نہیں رہی

Rate it:
Views: 680
31 Jul, 2018