یہ کام بھی ہوا تمام
رفتہ رفتہ مدام مدام
جستجو میں لگے تھے ہم
کبھی صبح تو کبھی شام
لوگوں نے تدبیریں کی تھیں
اور پھیلا رکھے تھے دام
لیکن ہم بھی ہم ٹھہرے
بڑھتے رہے آگے ہر گام
سرپٹ چلتے گھوڑے کی
ہم نے آخر تھام لی لگام
تم سمجھو یا نہ سمجھو
بات نہیں یہ کوئی عام
مست جنوں کو لایعنی
میکدہ، ساقی اور جام
عظمٰی انکے نام کے ساتھ
آنے لگا ہے میرا نام