یہ کون میری زندگی میں زندگی کی طرح
تیرگی میں چلا آیا ہے روشنی کی طرح
میرے ہونٹوں پہ ہنسی بن کے مسکرایا ہے
بنا گیا ہے اداسی کو سرخوشی کی طرح
میری نظر میں نور بن کے وہ سمایا ہے
میرے خیال میں اترا ہے چاندنی کی طرح
رخ سادہ پہ اسکے حسن کی رعنائی ہے
میرے وجود پہ چھایا ہے دلکشی کی طرح
مجھے گمان تھا جس پہ فریب کا عظمٰی
قریب آ کے وہ ملا ہے راستی کی طرح