Add Poetry

یہ کیسی تھکن ہے

Poet: Zohra nigah By: Shazia Hafeez, Attock

کہاں کی تھکن ہے
یہ کیسی تھکن ہے

دبے پاؤں شہر بدں میں اتری
رگوں میں لہو کی طرح بہہ رہی ہے

انگلیاں بار ناخن سے بیزار ہیں
میری آنکھوں پہ پلکیں انبار ہیں

سانس سینے میں مصوف آزاد ہے
میرے شانوں پہ رکھا ہوا بانجھ سر بار بیکار ہے

یہ تھکن قربتوں کی نہایت نہیں
جس میں آسودگی کی مہک ہو

یہ تھکن راستوں کی مسافت نہیں
روئے منزل کی جس میں جھلک ہو

یہ تھکن فکر کی بھی روایت نہیں
جس سے اوروں کو کوئی بشارت ملے

یہ تھکن عمر کی بھی علامت نہیں
جس سے اوروں کو جینے کی ہمت ملے

یہ تھکن میرے اندر کی اپنی تھکن
رگوں میں لہو کی طرح بہہ رہی ہے

کہاں کی تھکن ہے
یہ کیسی تھکن ہے

Rate it:
Views: 305
16 Aug, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets