یہ یقیں ہے مالک و مختار پر
ظلم کرنے والا ہو گا دار پر
ہر طرف اک ظلم کا بازار ہے
آدمی کا رقص ہے تلوار پر
اب چمن میں ایسے مالی آ گیے
پھول کو تولے جو نوک خار پر
یہ بھی اک دستور ہے سرکار کا
ظلم کرنا بے کس و لا چار پر
کچھ تو ہے جو اٹھ رہی ہیں انگلیاں
شیخ صاحب آپ کے کردار پر