یہاں رک کر کئی باتیں سمجھنے کی ضرورت ھے

Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یہاں رک کر کئی باتیں سمجھنے کی ضرورت ھے
کہ یہ اس راستے کا ایک حصہ ہی نہیں، سارے
سفر کا جانچنے کا ، دیکھنے کا ، بولنے کا
ایک پیمانہ بھی ھے، یعنی
یہ ایسا آئینہ ھے
جس میں عکسِ حال و ماضی اور مستقبل
بہ یک لمحہ نمایاں ہے
یہ اس کا استعارہ ھے
سنا ھے ریگِ صحرا کے سفر میں
راستے سے دو قدم بھٹکیں
تو منزل تک پہنچنے میں کئی فرسنگ کی دوری نکلتی ھے
سو اب جو موڑ آیا ھے
یہاں رک کر کئی باتیں سمجھنے کی ضرورت ھے

Rate it:
Views: 381
14 Nov, 2011