یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے
سر تسلیم یعنی خم نہیں ہے
محبت میں کوئی بھی کم نہیں ہے
چراغ دوستی مدھم نہیں ہے
فضا میں خوشگواری آگئی ہے
کسی سے اب کوئی برہم نہیں ہے
نبھانے جا رہے ہیں لوگ لیکن
دلوں میں بدگمانی کم نہیں ہے
شب فرقت کے سب مارے ہوئے ہیں
یہاں کوئی بھی تازہ دم نہیں ہے