اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ آسمان میں 2 یا اس سے زائد لکیریں بنی ہوئی نظر آتی ہیں جو کہ کچھ ہی دیر میں تحلیل ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔
ان لکیریوں کے بننے اور کچھ ہی دیر میں تحلیل ہونے کی اصل وجہ کیا ہے اور ایسا کیوں ہوتا ہے اس حوالے سے آج اس آرٹیکل میں بات کریں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لکیریں کسی راکٹ کی وجہ سے نہیں بنتی ہیں بلکہ یہ طیاروں کی پرواز کے دوران بنتی ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ عمل ویئپر ٹریلز کہلاتا ہے جو کہ ایوی ایشن فیول جلنے کا نتیجہ ہوتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ایوی ایشن فیول جلتا ہے تو اس کے نتیجے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی بنتا ہے جو کہ ننھے قطروں کی صورت میں نکلتا ہے۔ماہرین نے بتایا ہے کہ آسمان میں یہ لکیریں بننا طیارے کی پرواز اور اونچائی پر مبنی ہوتا ہے کہ یہ کتنی موٹی اور پتلی ہوتی ہیں۔اگر لکیر پتلی ہے اور جلدی تحلیل ہوجاتی ہے تو طیارہ کافی بلندی پر موجود ہے جبکہ لکیروں کی موٹائی اور دیر تک آسمان پر رہنا مطلب ہوا میں نمی کی موجودگی ہوتا ہے۔ Square Adsence 300X250