ایک بھٹکے ہوئے راہی کو سہارا دے کر

Poet: By: Shahid Hasrat, Multan

ایک بھٹکے ہوئے راہی کو سہارا دے کر
جھوٹی منزل کا نشاں مجھ کو دکھایا کیوں تھا

خود ھی طوفان اٹھانا تھا محبت نے اگر
ڈوبنے سے میری کشتی کو بچایا کیوں تھا

جسکا انجام اشکوں کے سوا کچھ بھی نہیں
ایسا خواب میری آنکھوں کو دکھایا کیوں تھا

تجھکو معلوم تھا اک دن تیری رسوائ ہو گی
اَن کہا پیار اپنے من میں بسایا کیوں تھا

اب ہے کیوں اپنے انجام سے پشیماں سائیں
تُو نے اِک بےوفا سے دل ہی لگایا کیوں تھا

Rate it:
Views: 378
04 Nov, 2018