بات بات پر کیوں آئے پھرتے ہیں

Poet: Asad By: Asad, mpk

عشق کا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں
دل کو ھم دیوانہ بنائے پھرتے ہیں

دل کو منظور ھے کسی پر مر مٹنا
ہائے یہ کیسی شرط لگائے پھرتے ہیں

وہ غیر کا غصہ کیوں نکالے ھے ھم پر
بات بات پر کیوں آئے پھرتے ہیں

ھم ہیں مجنون یا پھر دیوانے کوئی
ہر بار کیوں پتھر کھائے پھرتے ہیں

کیوں نہیں دیتے وہ اپنے گھر کا پتہ
کیوں ہمیں در بدر پھرائے پھرتے ہیں

لوگ کیوں باز نہیں آتے یار اسد
کیوں دو دلوں میں آگ لگائے پھرتے ہیں

Rate it:
Views: 305
09 Oct, 2019