بات کر نہیں آتی
Poet: اکرم ثاقب By: akramsaqib, Sahiwalہم کو تیرا خیال ہے صاحب
ورنہ کیا بات کر نہیں آتی
بات جو منہ سے نکل جائے
لوٹ کر وہ گھر نہیں آتی
تو پیارا ہے جان سے ہم کو
بات یہی ادھر نہیں آتی
کام کر جائے گی بے رخی ثاقب
یہ قضا ہی ہے اب نظر آتی
More Love / Romantic Poetry






