تو جو کرتا غیروں کو پاس ہے

Poet: پنچھی By: Abdulwadood, Rabwah

مجھے چھوڑ کر مجھے توڑ کر
تو جوکرتا غیروں کو پاس ہے
تجھے کیا کہوں میرے مہرباں
کہ تیری ہر ادا مجھے راس ہے
یہ جو کہتے ہیں اسے بھول جا
ان سے کوئ تو اتنا کہے
کیسےچھوڑ دوں میں بندگی
جب دل میں اُسکی پیاس ہے
نہ خیال جاں نہ خیال جہاں
نا ہی غم ہے اپنی ذات کا
زرا دیکھ تو اے طبیب جاں
مجھے عشق کتنا راس ہے
میں جو جی رہا ہوں زندگی
سہ سہ کے تیری بے حسی
کبھی سوچ اس مایوسی میں
میرے دل کو کتنی آس ہے
کبھی درد تو محسوس کر
میرے ہم نوا میری جان کا
کبھی لوٹ آ یہ دیکھنے
تیرا غم بھی مجھ کو خاص ہے

Rate it:
Views: 421
11 Oct, 2018