جو مشکلیں خود ہی ٹال دیتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

جو مشکلیں خود ہی ٹال دیتا ہے
وہ درد بھی بےمثال دیتا ہے

میں خوش ہوں مالک کی سب عطاؤں پر
وہ کیسے کیسے کمال دیتا ہے

عطائیں کرنے پہ وہ جو آ جاۓ
تو دولتیں لازوال دیتا ہے

ہمارے جیسے فقیر لوگوں کو
وہ شاعری باکمال دیتا ہے

غرور ان میں کہاں سے آتا ہے
وہ جن کو حُسن و جمال دیتا ہے

دلیر ایسا ہے کون دنیا میں
جو اپنے دشمن کو ڈھال دیتا ہے

وہ حُسنِ یوسف جو سامنے آۓ
تو سب کو الجھن میں ڈال دیتا ہے

ستمگری اس کی دیکھو تو باقرؔ
وہ پیار لے کر ملال دیتا ہے
 

Rate it:
Views: 436
13 May, 2016