دل ابھی ٹوٹا نہ تھا کہ سوال اٹھ گئے۔
Poet: Asad By: Asad, mpkآ گے سے کچھ اور ہی وبال اٹھ گئے
دل ابھی ٹوٹا نہ تھا کہ سوال اٹھ گئے
تجلی انکے حسن کی دیکھی نہ گئی ہمسے
ہوش و خرد سب سارے بہر حال اٹھ گئے
ہمکو نہین معلوم تھا کہ تم بھی ہو موجود
خطا معاف کیجیئے جو بے خیال اٹھ گئے
ہنوز باقی رہ گئے عقل کے اندھے
جو معتبر تھے کبھی لوگ با کمال اٹھ گئے
ایک ہم رہ گئے زندھ اس جہان میں
وگرنہ ! تو اپنے ہم فہم ہم خیال اٹھ گئے
اسد باّغ میں بلبل شوریدھ ھے کیوں کر ؟
کوئی بتلا دو اسے کہ دن محال اٹھ گئے
More Love / Romantic Poetry






