دل کدھر لگتا ہے
Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachiتمہارا ہو نتیجہ اپنا ثمر لگتا ہے
 تم جہاں بھی ہو اپنا گھر لگتا ہے 
 
 جاو تو پھر واپس ضرور تم آجانا 
 جدا نہ ہو جاو یہی اک ڈر لگتا ہے
 
 دل بھی بس ہے ایسا تمہارے سنگ چلتا ہے 
 تم جدھر ہوتے ہو یہ اُدھر لگتا ہے
 
 ویران سا لگے ہے مجھے اپنا گھر بھی 
 تمہارے بغیر میرا دل کدھر لگتا ہے
 
 آنے پر تمہارے یہ موڈ ہے بدلتا 
 ٹھیرا جو ہوا ہے بہتی نہر لگتا ہے 
 
 جدای میں تمہاری ہے بجھا بجھا نعمان 
 تصور ہو تمہارا چڑھتا قمر لگتا ہے
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 