رہنے دو
Poet: شفق By: Shafaq, Lahoreیہ جو فاصلے ہیں ہمارے بیچ انہں رہنے دو
 بات جہاں پر رکی ہے رکی رہنے دو
 روک لو اپنے قدموں کو وہیں پر 
 ارمان دل کے دل میں رہنے دو
 جو تم آگے بڑھے تو ہم بھی نہ رکیں گے
 ہر حد ہو جاے گی ختم اور سوال اٹھیں گے
 ہم میں نہیں حوصلہ کہ جواب دیں سکیں 
 اپنےتمہارے رشتے کو نام دیں سکیں
 یہ دنیا نہیں اتنی بھلی کہ سب سمجھ جاے
 دو پیار کرے والوں کو ملائے
 آج تک سبھی عشق زادوں کے قصے عام ہوئے ہیں
 کب کسی کو لیلہ ملی اور کب سسی پنوں ساتھ ہوئے ہیں
 پتھر کے ہیں یہ لوگ اور چٹان سا ہے زمانہ 
 ان کے ہوتے کب دو دل ساتھ ہوئے ہیں
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 