سانسوں میں سانسیں گھل جائیں

Poet: Seema Naaz By: Seema Naaz, Baltimore

سانسوں میں سانسیں گھل جائیں ہم اتنا قریب ہوجائیں
جینا سہل ہوجائےایسی اگر چند ساعتیں نصیب ہوجائیں

میرے ہونٹ ترستے ہیں تیرے لبوں کی حلاوت کے لئے
تمہیں پانے کی خاطر تیار ہوں خود سے بغاوت کے لئے

تمہارےلبوں کی نرمی کو محسوس کرسکوں ہاتھوں سے
تمہاری خاموشی مجھے آشنا کر دے نت نئی باتوں سے

میرے کھلے ہونٹ تمہیں اجازت دیتے ہیں چومنے کے لئے
جسم بے چین رہتا ہے تمہارے بازووں میں جھولنے کے لئے

خیالوں میں تمہیں چھو رہی ہوں میں تمہاری ہو رہی ہوں
یہ کونسی دنیا ہے میرے ہمدم جس میں میں کھو رہی ہوں
 

Rate it:
Views: 1255
23 Sep, 2020