سانسوں میں سانسیں گھل جائیں
Poet: Seema Naaz By: Seema Naaz, Baltimoreسانسوں میں سانسیں گھل جائیں ہم اتنا قریب ہوجائیں
جینا سہل ہوجائےایسی اگر چند ساعتیں نصیب ہوجائیں
میرے ہونٹ ترستے ہیں تیرے لبوں کی حلاوت کے لئے
تمہیں پانے کی خاطر تیار ہوں خود سے بغاوت کے لئے
تمہارےلبوں کی نرمی کو محسوس کرسکوں ہاتھوں سے
تمہاری خاموشی مجھے آشنا کر دے نت نئی باتوں سے
میرے کھلے ہونٹ تمہیں اجازت دیتے ہیں چومنے کے لئے
جسم بے چین رہتا ہے تمہارے بازووں میں جھولنے کے لئے
خیالوں میں تمہیں چھو رہی ہوں میں تمہاری ہو رہی ہوں
یہ کونسی دنیا ہے میرے ہمدم جس میں میں کھو رہی ہوں
More Love / Romantic Poetry






