سفر لاحاصل

Poet: عائشہ قصوری By: Ayesha kasuri, Wah

سنو
رات میں چاند کو تکتے ہؤئے
خوابوں کی لڑیاں پروتے ہؤئے
لبوں پر خواہشیں سجاتے ہؤئے
کسی کی بانہوں میں گھر بناتے ہؤئے
دلِ ناداں خوشیاں مناتےہؤئے
نا جانے کیوں بھول بیٹھا تھا
کتنا تھک گے تھے ہم خود کو بہلاتے ہؤئے
تھکنا تو شرط ہے ہرسفر میں مگر
کچھ تو حاصل ھوتا یوں زندگی کو لْٹاتے ہؤئے

Rate it:
Views: 672
19 Sep, 2019