سفر لاحاصل
Poet: عائشہ قصوری By: Ayesha kasuri, Wahسنو
 رات میں چاند کو تکتے ہؤئے 
 خوابوں کی لڑیاں پروتے ہؤئے 
 لبوں پر خواہشیں سجاتے ہؤئے 
 کسی کی بانہوں میں گھر بناتے ہؤئے
 دلِ ناداں خوشیاں مناتےہؤئے 
 نا جانے کیوں بھول بیٹھا تھا
 کتنا تھک گے تھے ہم خود کو بہلاتے ہؤئے 
 تھکنا تو شرط ہے ہرسفر میں مگر
 کچھ تو حاصل ھوتا یوں زندگی کو لْٹاتے ہؤئے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 