سودائی

Poet: Muhammad Imran Khan - emron mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

تو بھی کہتی ہے کہ سودائی ہے
میری جان پہ بن آئی ہے

زرا بھی غم نہیں اوروں کا مجھے
تو کہے تو میری رسوائی ہے

شبِ ہجراں نے ستایا ہے مجھے
ستم کیسا یہ وفا لائی ہے

نہیں مرغوب کرنے کا کوئی ہنر
پھر بھی ہر اِک صورت شیدائی ہے

Rate it:
Views: 713
24 Jul, 2016