سودائی
Poet: Muhammad Imran Khan - emron mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawarتو بھی کہتی ہے کہ سودائی ہے
میری جان پہ بن آئی ہے
زرا بھی غم نہیں اوروں کا مجھے
تو کہے تو میری رسوائی ہے
شبِ ہجراں نے ستایا ہے مجھے
ستم کیسا یہ وفا لائی ہے
نہیں مرغوب کرنے کا کوئی ہنر
پھر بھی ہر اِک صورت شیدائی ہے
More Love / Romantic Poetry






