فلسفہ محبت
Poet: رمشا ملک By: Rimsha Malik, Hyderabadاک فلسفہ محبت ہے
 نم آنکھوں سے جو کہہ دوں میں
 یہ رات اندھیری ہو جائے
 اور دل سیاہی ہوجائے
 اور ہجر کی جلتی شاموں میں
 میرے نین یہ جل تھل ہو جائیں
 نم آنکھیں مجھ سے کہتی ہیں
 اور شکوہ کناں یوں رہتی ہیں
 تم دور سہی تھے دور بہت
 تم دور ہی رہتے اچھا تھا
 اس الفت یک طرفہ سے
 میرے دل کا روگ ہی اچھا تھا
 اس غم کی گہری آنہوں سے
 مجھے پل پل یونہی مرنا تھا
 اک کرب سا دل میں اٹھتا ہے
 اور چپکے سے یوں کہتا ہے
 تم دور سہی تھے دور بہت
 تم دور ہی رہتے اچھا تھا
More Love / Romantic Poetry






