کہتا ھے دل کے پاس تو آنے سے گریز کر۔

Poet: Asad By: Asad, mpk

کہتا ھے دل کے پاس تو آنے سے گریز کر
جو تجھکو قریب لے آئے اس بہانے سے گریز کر

بھلے استوار رکھ تو روابط اپنے دل سے۔
ہان مگر کوئی شرط وفا لگانے سے گریز کر

چڑھا دے سولی یار اگر یہ آسان ھے تجھ کو
پر پیار مین تو صبر اپنے آزمانے سے گریز کر

زمانے کا کیا ھے مطلبی ھے وہ صرف مطلبی
تو جھانسے مین اسکے بہرحال آنے سے گریز کر

ساقی مجھ کو پینے دے تو آج بے حساب
اتنا پیا اور ایتا پیا اس پیمانے سے گریز کر

اسد خوب جانتے ہیں ھم کار ستانیاں اپنی
تو مزید اپنے سے ھمیں سمجھانے سے گریز کر

Rate it:
Views: 399
22 Sep, 2019