کیسے بھول سکتا ہوں
Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Dist. Gujranwala ; Nizwa, Omanوہ گزرے حسیں پل میں کیسے بھول سکتا ہوں
آنکھوں کے دریچے میں بسی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں
مجھے تم سے زیادہ چاہت کیا کسی اور سے ہو سکتی ہے
میرے دل پر نقش صورت میں کیسے بھول سکتا ہوں
میں جب بھی بے قرار ہوتا ہوں تیری یادیں سہار لیتی ہیں
گزرے پلوں کی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں
بہار کے موسم میں تیرا اور پھولوں کا ساتھ کتنا پُر بہار ہے
میرے اردگرد پھیلی وہ خوشبوئے محبت میں کیسے بھول سکتا ہوں
ساون تیری موجودگی سے کیسا پُر مسرت دکھائی دیتا ہے
تیری پلکوں پر ٹھہرے نمی کے قطرے میں کیسے بھول سکتا ہوں
تیرے ساتھ بیتا ہر پل انمول ہے کتنا کیسے بیان کروں
آنکھوں میں کٹی راتیں وہ بے تاب برساتیں میں کیسے بھول سکتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






