ہوش رندوں کے اڑا دے تو مزہ آجائے

Poet: By: Shahid Hasrat, Multan

ہوش رندوں کے اڑا دے تو مزہ آجائے
جام آنکهوں سے پلا دے تو مزہ آجائے

آج پہلو میں وہ بیٹها ہے بڑی دیر کے بعد
رب یہیں رات تهما دے تو مزہ آجائے

میں نے چہرے پہ نگاہوں کو جما رکها ہے
بس وہ گهونگٹ کو ہٹا دے تو مزہ آجائے

اس کا انداز لب و لہجہ بڑا دلکش ہے
کوئی بهی شعر سنا دے تو مزہ آجائے

چاند مغرور ہے اپنی ہی کشش پر ,پاگل
رخ اگر یار دکها دے تو مزہ آجائے

خواب میں دیکها ہے ,بیٹها ہوں اسے گود لیے
کوئی تعبیر بتا دے تو مزہ آجائے

Rate it:
Views: 388
17 Oct, 2018