ہوش رندوں کے اڑا دے تو مزہ آجائے
Poet: By: Shahid Hasrat, Multanہوش رندوں کے اڑا دے تو مزہ آجائے
جام آنکهوں سے پلا دے تو مزہ آجائے
آج پہلو میں وہ بیٹها ہے بڑی دیر کے بعد
رب یہیں رات تهما دے تو مزہ آجائے
میں نے چہرے پہ نگاہوں کو جما رکها ہے
بس وہ گهونگٹ کو ہٹا دے تو مزہ آجائے
اس کا انداز لب و لہجہ بڑا دلکش ہے
کوئی بهی شعر سنا دے تو مزہ آجائے
چاند مغرور ہے اپنی ہی کشش پر ,پاگل
رخ اگر یار دکها دے تو مزہ آجائے
خواب میں دیکها ہے ,بیٹها ہوں اسے گود لیے
کوئی تعبیر بتا دے تو مزہ آجائے
More Love / Romantic Poetry






