Add Poetry

تذکرہ

Poet: حازق علی By: Hazik Ali, Multan

اب کرنے لگا ہوں میں تزکرہ جو ہو سکے تو سن زرا
خوشیوں کے بدلے اپنی ہے میرے دامن میں غم بھرا

کیا خطا میری جو یوں کیا،کیا وفا تیری یہ کیوں کیا
وہ شخص جو منزل پے تھا اب نا جانے ہے کہاں کھڑا

جو اب کوئی تیرا زکر کرے یا سامنے تیری فکر کرے
بحث اس سے بے حساب ہو اکثر تو ہوں میں لڑ پڑا

تجھے درد ہوگا تو رو دے گا وقت ایسے زخم بو دے گا
زرا رہم بھی تجھ پے نا جائز ہوگا گناہ ہے تیرا بہت بڑا

اسکی محبت پر تو ایمان تھا فقط حازق وہی جان تھا
یہ کہانی ہے اس سفر کی جسکے آخر میں میں گر پڑا

Rate it:
Views: 739
31 Oct, 2019
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets