وہ لکھا تقدیر کا بدل بھی سکتا تھا دعا سے وہ معاملہ ٹل بھی سکتا تھا سہارا ذرا سا مل جاتا وہ کِھل جاتا وہ گرتے گرتے ایک دن سنبھل بھی سکتا تھا بال بال بچ گئے، رحمت ہوئ ، نعمان بس وقت تھا کہ ہاتھ سے نکل بھی سکتا تھا