اک چپ کا پہرا رہا
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonگو اس نے اپنی دوستی کا حق نبھایا
لازم تھا مجھ پر بھی اس کا قرض اتارنا
مگر منظور نہ تھا اس کو یوں چرچہ اپنا
سو اس بوجھ تلے ہم کو یوں ہی دبنا تھا
فقط مراتب محفل میں قائم رہے اس کا
بھرم اس مہرباں کا ہم کو قائم رکھنا تھا
لوگ پوچھتے رہے میرے محسن کا نام
یوں ہونٹوں پر اپنے اک چپ کا پہرا رہا
More Love / Romantic Poetry






