Add Poetry

آتشِ ہجر میں کوئی جلتا رہا

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

رات کٹتی رہی دن ڈھلتا رہا
آتشِ ہجر میں کوئی جلتا رہا..
کانٹے یادوں کے دل میں چبھتے رہے
روتا رہا آنکھ ملتا رہا..

میں رہا منتظر تیرا ساری عمر
تیری کھوج میں بھٹکا نگرنگر..
تم آتے رہے جان جاتی رہی
کوئی سرطان سا دل میں پلتا رہا..

روشنی میری آنکھوں کی وہ لے گیا
بے نور دنیا مجھے دے گیا..
سامنے دھندلی آنکھوں کے منزل لٹی
میں تکتا رہا ہاتھ ملتا رہا..

نہ سہارا ملا نہ وہ پیارا ملا
نہ ہی منزل ملی نہ کنارہ ملا..
ٹھوکریں کھاتا رہا اور گرتا رہا
گر گر کے خود ہی سنبھلتا رہا..

انہیں عیش وعشرت کی چاہ تھی
سو ان کو ان کی منزل ملی,
ہم سفر میں رہے ہمسفر نہ ملا
مقدر میں چلنا تھا چلتا رہا..

Rate it:
Views: 569
01 Jun, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets