Add Poetry

اور کچھ بھی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

اِس کہانی کی حقیقت اور کچھ بھی ہے
زندگانی کی حقیقت اور کچھ بھی ہے
جو نظر آتا ہے سب ویسا نہیں ہوتا
جو کہا جاتا ہے سب ویسا نہیں ہوتا
جو سنا جاتا ہے سب ویسا نہیں ہوتا
جع سمجھ آتا ہے سب ویسا نہٰیں ہوتا
خاک کے ذرے کو محض خاک نہ سمجھو
آگ کی حدت کو محض آگ نہ سمجھو
پانی کے قطرے محض حباب ہی نہیں
صر صر ہوا کے جھونکے محض راگ ہی نہیں
آدمی کے بھیس میں کتنے چراغ ہیں
کتنے ہیں شاہین اور کتنے زاغ ہیں
آدمی انسان آدمی حیوان ہے
آدمی فرشتہ آدمی شیطان ہے
ایک آدمی کے روپ میں کتنے سروپ ہیں
اِک انگ میں ڈھلے کئی طرح کے رنگ ہیں
ایک بدن سے جڑے کئی سائے سنگ ہیں
زندگی سے موت مرگ سے حیات تک
تخلیق کے خیال سے تکمیلِ ذات تک
زندگانی کی حقیقت اور کچھ بھی ہے
اِس کہانی کی حقیقت اور کچھ بھی ہے

Rate it:
Views: 526
24 Jun, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets