تیرے ہجر میں ہم بے قرار رہتے ہیں
تجھ سے ملنے کے لیے تیار رہتے ہیں
وہ گھڑی بتا دو جس گھڑی تم آؤ گے
تیرے ملن کی آرزو میں کر کے سنگھار رہتے ہیں
تم آؤ گے تو دیکھو گے میری حالت کو جاناں !
خوشی کے لمحات بھی سوگوار رہتے ہیں
نہیں جانتی کیا ہو گا اس اک لمحے
جذبات میرے ہر وقت بے اختیار رہتے ہیں
لرذش لب پہ باتیں تو بہت ہونگی لیکن؟
البتہ نگاہوں کے موسم خوشگوار رہتے ہیں
ہاتھوں کی لکیریں تو روز بدلتی ہیں
تم آؤ گے یا نہیں؟ اسی وہم کا شکار رہتے ہیں