درد میرا پیا
درد بیل آنگن میں چڑھنے لگی
سب دریچوں سب ستونوں پر قبضہ کیئے
درد بیل بڑھنے لگی
درد ٹھنی نھیں
درد پتا نھیں
درد جڑ نھیں
درد گل بھی نھیں
درد گل بھی نھیں
جو مھک جائے گا
آندھیاں جب چلیں تو بکھر جائے گا
یا سمٹ جائے گا
درد دریا بھی نھیں ناگواری میں رخ ھی بدل جائے گا
یا وھیں پڑا سوکھتا جائے گا
درد ساون نھیں کے برس جائے گا
اک جلن سب کی آنکھوں میں رکھ جائے گا
درد بچہ نھیں کے ذرا سا ڈراؤ تو ڈر جائے گا
اک چٹکی بجاؤ تو بھل جائے گا
درد تاریک راھوں کا راھی نھیں
کے بھٹک جائے گا
یا کسی حسن اپسرا میں بیھک جائے گا
درد کوئی نھیں
صرف غم کی دوا
درد کچھ بھی نھیں
صرف غم کا دیا
درد بھجتی ھوئی آنکھ کی روشنی
درد زندگی صرف آگھی
درد دردوں میں
جینے کا آسرا
درد مر کے جیا
درد جی کے مرا
درد روشن دیا
اک روشن دیا
درد میرا پیا
درد میرا پیا