Add Poetry

نمازِ عشق کا قبلہ ہے صرف تو اب تک

Poet: احسن علی آدم By: Ahsanaliadam, Gujranwala

نمازِ عشق کا قبلہ ہے صرف تو اب تک
ترے خیال سے کرتا ہوں میں وضو اب تک

ترا جو ہم کو غضب سے برا بھلا کہنا
سنائ پڑتی ہے تیری وہ گفتگو اب تک

تجھے بھلانے کی کوشش بھی ہے مری بھر پور
تجھے تلاش بھی کرتا ہوں کو بہ کو اب تک

ترے جلال کا ہے یہ اثر کہ تیرے بعد
ترے خیال کی گرمی ہے روبرو اب تک

گلاب چہرہ ترا زلفِ عنبریں تیری
ترا وجود ہی دِکھتا ہے چار سو اب تک

Rate it:
Views: 906
31 May, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets